صفحات

اتوار، 19 مئی، 2013

ڈاکٹر سید وصی اللہ بختیاری اسسٹنٹ پروفیسر، گورنمنٹ کالج۔ پلمنیر غزل

ڈاکٹر سید وصی اللہ بختیاری
اسسٹنٹ پروفیسر، گورنمنٹ کالج۔ پلمنیر

غزل
غرور وعجز دیکھا ہے، نیاز و ناز دیکھا ہے
زبس کہ میں نے دنیا کا ہر اک انداز دیکھا ہے
خلوصِ دل، وفا کیشی، نہ ہمدردی نہ غمخواری
یہاں میں نے ہر اک ہمدم ہر اک دمساز دیکھا ہے
سکوتِ شب، طلوعِ سحر، وقتِ شام گویا ہیں
خموشی کے بھی پردے میں چھپا اک ساز دیکھا ہے
جہالت کی ستائش ہے، ہمہ دانی کا دعویٰ بھی
جہالت کی نمائش کا عجب انداز دیکھا ہے
مسلسل جہد کرتا ہو، دعا بھی رب سے کرتا ہو
اسی انساں کو دنیا نے تو سر افراز دیکھا ہے
بہت سے دل قساوت میں ہوئے ہیں سنگ دل لیکن
بسا اوقات پتھر میں گدازِ ساز دیکھا ہے
غزل کہنے کی جب بھی میں نے کوشش کی بحمداللہ
وصیؔ میں نے تغزّل مائلِ پرواز دیکھا ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں